خیبر یونین آف جرنلسٹس نے روزنامہ مشرق سے سینئر صحافی احسان اللہ کو بغیر کسی پیشگی نوٹس کے برطرف کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ صوبے کے مختلف میڈیا ادارے اپنے مالی مسائل کا بہانہ بنا کر درجنوں محنت کش اور سینئر صحافیوں کو ملازمتوں سے نکال رہے ہیں، جو نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر اخلاقی عمل بھی ہے۔

یونین کے صدر کاشف الدین سید، جنرل سیکرٹری ارشاد علی اور دیگر رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ میڈیا اداروں میں برسوں خدمات انجام دینے والے درجنوں کارکن صحافی اس وقت بے روزگاری اور معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ اس صورتحال میں حکومت اور متعلقہ اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے، جو ایک سنگین بحران کو مزید بڑھا رہی ہے۔

رہنماؤں نے واضح کیا کہ خیبر یونین آف جرنلسٹس کسی بھی صورت صحافیوں کے معاشی قتلِ عام کو برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے حکومتِ خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ایک جامع پالیسی وضع کی جائے، جس کے تحت سرکاری اشتہارات صرف ان میڈیا اداروں کو فراہم کیے جائیں جو اپنے ورکنگ جرنلسٹس کو بروقت تنخواہیں ادا کرتے ہیں اور بلاجواز برطرفیاں نہیں کرتے۔

یونین نے سینئر صحافی احسان اللہ کی برطرفی کے خلاف روزنامہ مشرق کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ خیبر یونین آف جرنلسٹس ہمیشہ ورکنگ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی اپنا مؤثر کردار ادا کرتی رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے صحافیوں نے ہمیشہ جمہوریت، انسانی حقوق اور عوامی مفاد کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں۔ لہٰذا حکومت اور میڈیا مالکان کو چاہیے کہ ان قربانیوں کا احترام کرتے ہوئے فوری اقدامات کریں تاکہ مزید گھروں کے چولہے بند نہ ہوں۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے