مردان کے نواحی علاقے کاٹلنگ کوہی برمول میں ماں کے سامنے دو جوان بیٹوں کے اندوہناک قتل کو 14 روز گزر گئے، تاہم پولیس تاحال مرکزی ملزمان کو گرفتار نہ کر سکی۔ مقتولین کی والدہ مہر تاجہ بی بی نے پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انصاف کے حصول کے لیے حکامِ بالا سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔بیوہ خاتون مہر تاجہ بی بی کا کہنا تھا کہ معمولی تنازع پر ملزمان نورالدین عرف تاجے، سراج الحق اور عرفان نے درجنوں ساتھیوں کے ہمراہ گھر میں گھس کر ان کے 22 سالہ بیٹے سلیم الرحمن، جو سعودی عرب سے چھٹی پر گھر آیا تھا اور 24 سالہ غنی الرحمن کو فائرنگ کر کے موقع پر ہی قتل کر دیا، جبکہ ان کا تیسرا بیٹا اکرام الرحمن شدید زخمی ہو گیا۔ انکا کہنا تھا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انہوں نے ملزمان کو اپنی بکریاں جوار کی تیار فصل سے نکالنے کو کہا، جس پر وہ طیش میں آ گئے اور اندھا دھند فائرنگ کر دی۔مقتولین کی والدہ نے الزام لگایا کہ باقاعدہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود پولیس نے 14 روز گزرنے کے بعد بھی کسی مرکزی ملزم کو گرفتار نہیں کیا، بلکہ اہلکار صرف چھاپوں کا کہہ کر ٹرخا رہے ہیں۔مہر تاجہ بی بی نے کہا کہ “ہم غریب لوگ ہیں، ہماری کوئی رسائی نہیں، اس لیے پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے۔ ہمیں اب بھی قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ باقی بیٹوں کو بھی مار دیا جائے گا۔”انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، آئی جی پولیس، چیف سیکرٹری اور ڈی پی او مردان سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے