کچھ عناصر بے بنیاد الزامات لگا کر بوستی خیل قوم کو بدنام کر رہے ہیں، پریس کانفرنس
پشاور(نیوز رپورٹر) قوم بوستی خیل درہ آدم خیل ضلع کوہاٹ کے مشران نے حاجی قادر نواز کی قیادت میں پشاور پریس کلب میں غیر قانونی مائننگ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ درہ آدم خیل میں حکومتی اجازت کے بغیر کوئی غیر قانونی مائننگ نہیں ہو رہی۔ حکومت کو گمراہ کرنے کے لیے کچھ عناصر اپنے ذاتی مفاد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں اور وہ قوم بوستی خیل کی تباہی کے درپے ہیں۔ حاجی قادر نواز نے کہا کہ چند روز قبل پشاور پریس کلب کے پلیٹ فارم سے ایک سکول ٹیچر عرفان اور دوسرا شخص جو بینک منیجر ہے نور حبیب نے علاقے میں غیر قانونی مائننگ کا الزام لگایا اور ان تمام الزامات کا منبع لاء منسٹر آفتاب عالم کے کندھوں پر ڈالا جبکہ صوبائی وزیر سے ہماری مدتوں بعد ملاقات ہوتی ہے اور ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔حاجی قادر نواز نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ بوستی خیل قوم کے ووٹ سے منتخب ہونے والے قوم کے سربراہ شمشیر خان پر طالبان کمانڈر کا الزام لگایا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمشیر خان بوستی خیل قوم نے ہزاروں کے ووٹوں سے اپنا سربراہ منتخب کیا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے بوستان روزز کول مائن کمپنی جو اس علاقے کی مائن ہولڈرز ہیں وہ خاموشی سے عدلیہ کے فیصلوں کے انتظار میں ہیں جبکہ ان تین افراد نے قوم کو پس پشت ڈال کر اپنے لیے ذاتی لیز کا انتظام کر کے قوم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد نے عدالت سے حکم امتناء لے کر قوم کو اربوں کا نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ بس خیل قوم ایک غریب قوم ہے اور کل آمدن صرف کول مائننگ سے ملتی ہے جو اب بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ 2022 ء میں تین تینوں افراد نے دہشت گردوں کی مدد سے اصلاحی کمیٹی پر حملہ کیا تاکہ لیز کا معاملہ متنازعہ بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس حملے کا مقدمہ آج بھی درج ہے جس میں اصلاحی کمیٹی پر فائرنگ کی گئی اور اس میں 11 افراد زخمی ہوئے تھے اور دو افراد زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہوئے جنہیں حکومت نے باقاعدہ معاوضہ دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ان تینوں افراد عرفان اور نور حبیب کو واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آ جائیں ورنہ عدالت کی طرف سے ہتک عزت کے دعوے کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں قوم کے لیز کا حکم امتناء فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ قوم کے غریب لوگوں کو روٹی روزی کمانے کا موقع ملے۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی وزیر آفتاب عالم جو قوم بوسی خیل کے بیٹے ہیں پر بے بنیاد الزامات لگانا بند کیا جائے کیونکہ وزیر موصوف کا اس لیز کے ساتھ کوئی لین دین یا سرکاری تعلق نہیں ہے۔ حاجی عبدالقادر نواز اور پریس کلب میں شریک درہ آدم خیل کے قوم بوسی خیل کے مشران نے پشاور ہائی کورٹ،وزیراعلی علی امین گنڈا پور اور آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا کہ ان تین بلیک میلرز کے خلاف کاروائی کر کے قوم بوسی خیل کو انصاف فراہم کیا جائے۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے