جانبدارانہ کاروائی نے الیکشن کمیشن پر کئی سوالات کو جنم دیا، سپریم کورٹ آف پاکستان کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے،پریس کانفرنس
پشاور(نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر خزانہ و صحت تیمور سلیم جھگڑا نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کردار پر کئی سوالات اٹھا دئیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک سے باہر تھے اور سیکرٹری الیکشن کمیشن اف پاکستان نے محکمہ اینٹی کرپشن کو ایک آرڈر جاری کیا،اس آرڈر میں کہا گیا کہ تیمور سلیم جھگڑا نے اینٹی کرپشن میں تحقیقات کے لیے جو درخواست جمع کی تھی اس پر کاروائی کی جائے۔ پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ خیبر پختون خوا الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی کاروائی کا آغاز کیا تو ایک ایک اعلی شخصیت کی جانب سے انہیں خط میں موصول ہوا جس کے بعد وہ کارروائی روک دی گئی کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ ہم جب ثبوت پیش کریں گے تو وہ رزلٹ ہی بدل جائیں گے جو ہماری شکست کے دئیے گئے تھے انہوں نے کہا کہ مزے کی بات تو یہ ہے کہ ہمارے فارم 45 ردی کی ٹوکری میں پھینکے گئے جو کسی نے اٹھا کے ہمیں ٹی سی ایس کے ذریعے بھجوائے اور الیکشن کمیشن نے جن پریزائڈنگ آفیسرز کو بلایا تھا ان میں سے صرف دو خواتین پریزیڈنگ آفیسرز حاضر ہوئیں اور انہوں نے بغیر کسی پریشر کے اپنے بیانات ریکارڈ کروائے لیکن مرد پریزائڈنگ آفیسرز اتنے دباؤ میں ہیں کہ وہ الیکشن کمیشن کے سامنے ہی پیش نہیں ہو رہے انہیں کیا کہا جائے انہوں نے اپنے ساتھ لائے گئے کئی ثبوت پریس کانفرنس کے دوران لہرائے اور کہا کہ یہ الیکشن کا وہ ریکارڈ ہے جس میں جگہ جگہ ٹیمپرنگ کی گئی اور آٹھ اور نو مئی کی درمیانی شب کو رات کو پولنگ سٹیشن پر تالے لگا کر اندرون خانہ سی سی پی او،ایس ایس پی آپریشن اور دیگر حکومتی عملے نے کاؤنٹنگ کی اور نو سیٹوں کا رزلٹ تبدیل کیا جہاں پر ہمارے مخالف کو 200 ووٹ ملے تو اسے 268 کیا گیا۔ انہوں نے مختلف ریکارڈ دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ تمام ریکارڈ ٹیمپر شدہ ہے۔ انہوں نے ٹیمپر شدہ ریکارڈ پر ہائی لائٹر کے ذریعے زرد نشان لگائے ہوئے تھے، تیمور جھگڑا نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور محکمہ اینٹی کرپشن نے اتنی پھرتیاں دکھائی کہ سب کچھ ٹھپ کر کے رکھ دیا انہوں نے مزید کہا کہ میرے سمیت پاکستان تحریک انصاف کے کامیاب امیدواروں کے کئی حلقوں کے رزلٹ راتوں رات بدلے گئے اور ہماری فتح کو شکست میں تبدیل کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ ہمارے مقابلے میں جیتنے والوں نے نوٹوں کی چمک دکھائی اور لوگوں کی زبانوں پر عام ہے کہ 10، 10 کروڑ روپے دئیے گئے۔ تیمور سلیم جھگڑا نے مزید کہا کہ وہ اس سلسلے میں عدالت کا بھی دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور صوبائی حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی اپنی طرف سے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف کاروائی کرے، انہوں نے کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی سے بھی ایک تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ وہ بھی خیبر پختونخواہ کی سپریم طاقت ہے۔

![]()