
پشاور (محمد منیر سے) آل درجہ چہارم ملازمین ایسوسی ایشن سول سیکرٹریٹ خیبر پختونخوا نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں غیر معمولی تاخیر پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا جناب سہیل آفریدی اور اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے صدر الطاف حسین داؤدزئی کے مطابق اکاؤنٹنٹ جنرل آفس اور سکریٹریٹ کے آس پاس موجود مختلف بینکوں کے متعلقہ اہلکاروں کی غفلت اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث 3 دسمبر تک بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں مکمل طور پر اپ لوڈ نہیں کی گئیں۔ ان کے مطابق روزانہ کچھ ملازمین کی تنخواہیں اپ لوڈ کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں ملازمین شدید مالی مشکلات، ذہنی دباؤ اور اضطراب کا شکار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صورتحال اس قدر سنگین ہو چکی ہے کہ سیکرٹریٹ کے آس پاس موجود مختلف بینک بھی تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، جس سے ملازمین کو تنخواہوں کے حصول میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ملازمین کے مطابق بینک اسٹاف کی جانب سے فائلوں اور ڈیٹا کی تصدیق میں بلاجواز تاخیر کی جا رہی ہے، جو موجودہ پریشانی اور بے یقینی میں اضافہ کر رہی ہے۔
الطاف حسین داؤدزئی نے مطالبہ کیا کہ اس تاخیری رویے کے ذمہ دار اکاؤنٹنٹ جنرل آفس بینک کے اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسا کوئی بحران پیدا نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنخواہوں کی اپ لوڈنگ کا عمل ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرکے سرکاری ملازمین کے آئینی حق کو یقینی بنایا جائے۔
سرکاری ملازمین نے اعلان کیا ہے کہ وہ بروقت تنخواہوں کی فراہمی کے لیے پرامن مگر پُرزور احتجاج جاری رکھیں گے، کیونکہ یہ ان کا حق بھی ہے اور ضروریاتِ زندگی پوری کرنے کا واحد ذریعہ بھی۔
![]()