رکشہ ڈرائیور یونین (رجسٹرڈ) پشاور کا اہم اجلاس زیر صدارت صدر باز محمد خان منعقد ہوا جس میں رکشہ ڈرائیوروں کے بڑھتے ہوئے مسائل، ٹریفک پولیس کی جانب سے مبینہ زیادتیوں اور حالیہ بھاری جرمانوں پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ اجلاس میں ٹھنڈا کھوئی مارکیٹ اور تاجران کے صدر قمر گل آفریدی، فقیر حسین، جنرل سیکرٹری عزت خان، امجد خان، دلبر خان سمیت دیگر نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یونین کے صدر باز محمد خان اور دیگر مقررین نے حکومت اور انتظامیہ پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت شہر کے ٹریفک نظام کو بہتر بنانے میں ناکام رہی ہے، جبکہ دوسری جانب پنجاب سے بڑی تعداد میں نئے رکشے پشاور لائے جا رہے ہیں۔ مقررین نے انکشاف کیا کہ اگرچہ سال 2016 سے پشاور میں نئے رکشوں کی رجسٹریشن پر پابندی عائد ہے، اس کے باوجود ہر ماہ سینکڑوں کی تعداد میں رکشے شہر میں داخل ہو رہے ہیں اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

مقررین نے خبردار کیا کہ اگر پابندی کے باوجود یہ صورتحال برقرار رہی تو شہر میں ٹریفک کا نظام مزید بگڑ جائے گا، کاروبارِ زندگی مفلوج ہو جائے گا اور عام شہریوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے واضح مطالبہ کیا کہ پشاور میں پہلے سے چلنے والے رکشوں کو ہی رجسٹرڈ کیا جائے اور نئے رکشوں کی رجسٹریشن فوراً بند کی جائے۔

اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ اگر حکومت نے جلد مسائل حل نہ کیے تو رکشہ یونین اور تاجر برادری مل کر بھرپور احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔ آخر میں یونین کے صدر باز محمد خان نے کہا کہ رکشہ ڈرائیور شہر کی ٹریفک کا اہم ستون ہیں اور شہریوں کو روزانہ سفری سہولت فراہم کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں، لہٰذا حکومت ان کے جائز مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرے۔

Loading

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے