
صوبائی دارالحکومت کے انتظامی اداروں کی غفلت کی انتہا ہو گئی! یونین کونسل 19، نیبرہڈ 53 محلہ شیخ الاسلام میں ایک باولا کتا دو گھنٹوں تک ایک گھر کے اندر گھسا رہا، لیکن کوئی ادارہ مدد کے لیے نہیں پہنچا۔ متاثرہ شخص مہد طارق اعوان کے مطابق سب سے پہلے واقعے کی اطلاع ریسکیو 1122 کو دی گئی، مگر ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے اور انہوں نے معاملہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیا۔ وائلڈ لائف والوں کا فون بار بار کرنے کے باوجود کسی نے کال نہیں اٹھائی۔بعد ازاں جب شہری نے ٹی ایم اے دفتر سے رابطہ کیا تو جواب ملا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے۔ اگلا نمبر ڈپٹی کمشنر دفتر کا تھا، جہاں سے بتایا گیا کہ یہ معاملہ ڈبلیو ایس ایس پی کے حوالے ہے۔ وہاں فون کرنے پر مزید تین مختلف نمبرز دیے گئے، جن میں سے آخری نمبر پر موجود اہلکار نے کہا کہ ہم اطلاع آگے دے دیتے ہیں، مگر ہماری ٹائمنگ دوپہر دو بجے تک ہے!مایوس شہری نے آخر کار وزیر اعلیٰ شکایات سیل سے رابطہ کیا تو وہاں سے حیران کن جواب آیا کہ تمام عملہ نماز کے لیے جا چکا ہے!اس صورت حال سے تنگ آ کر علاقے کے مکینوں نے چندہ اکٹھا کر کے پرائیویٹ لوگوں کو بلایا اور اپنی مدد آپ کے تحت مسئلے کا حل نکالا۔متاثرہ شخص مہد طارق اعوان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کیے جائیں، ذمہ دار اداروں کی غفلت کا نوٹس لیا جائے اور غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔یہ افسوسناک واقعہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ خیبر پختونخوا کے ادارے مفلوج ہو چکے ہیں — عوام اگر جان کے خطرے میں بھی ہوں تو ان کی مدد کے لیے کوئی نہیں آتا۔
![]()
اپکے چینل سے مطمئن ہے