
صوبائی دارالحکومت پشاور کے تاریخی آل سینٹس چرچ کوہاٹی میں اتوار کے روز کلیساؤں نے نئے بشپ کے انتخاب کے لیے ایک بار پھر پرامن احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ موجودہ بشپ ہمفری سرفراز پیٹر کی مدت میں مزید توسیع نہ کی جائے، بصورتِ دیگر احتجاج مین روڈ تک پھیلایا جائے گا۔احتجاج میں تنویر شیرازی، خاور جاوید، پرویز عنایت، مانی شوکت، نوید سموئیل، شفیق مسیح سمیت درجنوں کلیساؤں نے شرکت کی۔ شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “نئے بشپ کا انتخاب کرو” اور “ہمفری سرفراز کو مزید توسیع نامنظور” جیسے نعرے درج تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بشپ ہمفری سرفراز پیٹر اپنی معیاد پوری کرچکے ہیں لیکن کئی سالوں سے مختلف حیلوں بہانوں سے مدت میں توسیع حاصل کرتے آرہے ہیں۔ ان کے دورِ قیادت میں پشاور ڈایوسیس اور تعلیمی و طبی ادارے شدید مالی و انتظامی بحرانوں کا شکار ہوئے ہیں، جس سے کلیسیا کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔شرکاء نے الزام لگایا کہ موجودہ بشپ نے ایک جعلی و بوگس خط کے ذریعے یہ تاثر دیا ہے کہ انہیں چرچ آف پاکستان کی جانب سے عمر میں توسیع مل چکی ہے، جو کہ غلط بیانی پر مبنی ہے کیونکہ ان کے پاس اس کا کوئی تحریری ثبوت موجود نہیں۔کلیسیا کے نمائندوں نے اعلان کیا کہ جلد ہی وہ نئے بشپ کے انتخاب کے لیے ممبران کو آگاہ کریں گے تاکہ مستقبل میں کسی بھی انتظامی یا مذہبی بحران سے بچا جا سکے۔ پشاور کی مسیحی برادری کا کہنا ہے کہ کلیسیا کے استحکام اور شفاف قیادت کے لیے نئے سرے سے انتخاب وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔
![]()