جماعت اسلامی یوتھ ضلع پشاور کے صدر اسامہ امیر نے حکومت کے خلاف دھماکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے تعلیمی ادارے اب علم کے نہیں، بلکہ منشیات کے مراکز بن چکے ہیں اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔پشاور پریس کلب میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسامہ امیر نے کہا کہ "50 فیصد نوجوان بےروزگاری کا شکار ہیں، جبکہ باقی 50 فیصد منشیات کی دلدل میں دھنس چکے ہیں”۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے 13 سالہ دورِ اقتدار میں نوجوانوں کو صرف مایوسی، ناامیدی اور بے روزگاری کے تحفے دیے۔انہوں نے الزام لگایا کہ یوتھ سینٹرز کے نام پر حکومتی سرمایہ جیبوں میں ڈالا گیا، جبکہ نوجوانوں کے حقیقی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ پڑھے لکھے نوجوان در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، مگر حکومت کے وعدے اور اعلانات محض سیاسی نعرے بن کر رہ گئے ہیں۔🚨 اسامہ امیر نے انکشاف کیا کہ خیبر پختونخوا کے بیشتر تعلیمی ادارے اب منشیات کے مراکز میں تبدیل ہو چکے ہیں — جہاں طلبہ کے ہاتھوں میں کتابوں کے بجائے سگریٹ اور نشہ آور مواد نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی مجرمانہ غفلت اور بے حسی نے پوری نوجوان نسل کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبے بھر میں فری ٹریننگ سینٹرز قائم کیے جائیں، تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا جائے، اور باعزت روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں۔🎯 اسامہ امیر نے مزید کہا کہ حکومت نے کھیلوں اور مثبت سرگرمیوں کو مسلسل نظر انداز کیا، جس کے باعث نوجوان اپنی توانائی غلط سمتوں میں صرف کر رہے ہیں۔”گراؤنڈز پر پلازے بن رہے ہیں، حکومت اگر نوجوانوں کو بچانا چاہتی ہے تو میدان آباد کرے ورنہ منشیات اور جرائم میں اضافہ ہوتا رہے گا۔”انہوں نے کہا کہ پشاور میں سنیچنگ، چوری اور جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ پولیس صرف پروٹوکول دینے میں مصروف ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ چند خاندان اقتدار پر قابض ہیں اور نوجوانوں کو سیاسی میدان سے دور رکھا جا رہا ہے۔⚡ آخر میں انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی یوتھ نے نوجوانوں کے حقوق اور روزگار کے لیے ایک نئی تحریک "رازئی زوان واکمن کو” (اے نوجوان! خود مختار بنو) شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،جو صوبے بھر میں نوجوانوں کو بیدار کرے گی، منشیات کے خلاف جہاد کرے گی اور ہر بےروزگار نوجوان کی آواز بنے گی۔انہوں نے کہا کہ پشاور سے اٹھنے والی یہ تحریک خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کے لیے نئی امید اور بیداری کی علامت بنے گی۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے