
پشاور پریس کلب میں جمعرات کے روز ایک حیران کن پریس کانفرنس نے صوبے بھر کے صنعتی حلقوں میں ہلچل مچا دی۔بیوریجز انڈسٹریز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا (BIA) کے صدر فیصل شاہ صافی نے انکشاف کیا کہ اگر خیبر پختونخوا فوڈ اتھارٹی نے اپنی "غیر شفاف، غیر منصفانہ اور جانبدارانہ کارروائیاں” بند نہ کیں تو صوبے کی پوری بیوریجز انڈسٹری اپنا آپریشن پنجاب منتقل کرنے پر مجبور ہو جائے گی!فیصل شاہ صافی کے مطابق، فوڈ اتھارٹی نے مختلف کمپنیوں کے پانی کے نمونے حاصل کیے — مگر ان ٹیسٹوں کے لیے غیر تسلیم شدہ لیبارٹری استعمال کی گئی۔نتائج "من گھڑت” اور "گمراہ کن” قرار دیتے ہوئے بعض معزز کمپنیوں کی مصنوعات کو غیر معیاری بتایا گیا۔ لیکن جب عدالتِ عالیہ کے حکم پر انہی نمونوں کا دوبارہ ٹیسٹ PCSIR کی مصدقہ لیبارٹری سے کرایا گیا اور رپورٹ نے سب کو چونکا دیا!نتائج بالکل واضح اور مثبت تھے — پانی مکمل طور پر محفوظ، صاف، اور معیار کے مطابق۔اس کے باوجود، فیصل شاہ صافی نے الزام لگایا کہ "فوڈ اتھارٹی کے کچھ افسران کی ملی بھگت سے میڈیا میں جان بوجھ کر منفی پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے — مقصد صرف ایک ہے: خیبر پختونخوا کی انڈسٹری کو بدنام کر کے پنجاب کی انڈسٹری کو فائدہ دینا!”انہوں نے کہا کہ "پشاور اور خیبر پختونخوا کا پانی پورے پاکستان میں اپنی کوالٹی کی وجہ سے مشہور ہے۔ مگر اب ہمیں ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ پنجاب حکومت انڈسٹریز کو پانچ سالہ خصوصی انسینٹیوز دے کر اپنی طرف بلا رہی ہے۔” فیصل شاہ صافی نے خبردار کیا:”اگر خیبر پختونخوا حکومت نے فوری نوٹس نہ لیا تو ہم اپنی فیکٹریاں پنجاب منتقل کرنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کریں گے۔ یہ قدم ہزاروں مزدوروں کے روزگار اور صوبے کی معیشت پر بھاری پڑے گا!”انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، چیف سیکرٹری، اور وزیر خوراک سے مطالبہ کیا کہ فوڈ اتھارٹی کی جانبدار پالیسیوں کا خاتمہ کیا جائے اور مقامی صنعتوں کو ہراسانی سے بچایا جائے۔آخر میں فیصل شاہ صافی نے ایک پرعزم مگر چونکا دینے والا اعلان کیا:”ہم حکومت سے تعاون کے لیے تیار ہیں، لیکن اگر یہ انتقامی کھیل بند نہ ہوا — تو بیوریجز انڈسٹری نہ صرف احتجاج کرے گی بلکہ پنجاب کی راہ اختیار کرنے میں لمحہ بھر کی تاخیر نہیں کرے گی!”
![]()