
خیبرپختونخوا وسطی نے 21 سے 23 نومبر تک مینارِ پاکستان لاہور میں “بدل دو نظام” کے عنوان سے ہونے والے عظیم الشان اجتماعِ عام میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تیاریاں مزید تیز کر دی ہیں۔اس بار خیبرپختونخوا سے ماضی کے مقابلے میں ریکارڈ شرکت متوقع ہے، جس میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہوگی۔
پشاور شہر کے قومی اسمبلی حلقہ این اے-32 سے عوام کی شرکت کے لیے خصوصی ٹرین 20 نومبر کو رات 7 بجے سٹی ریلوے اسٹیشن پشاور سے لاہور کے لیے روانہ ہوگی۔ صوبے کے دیگر اضلاع اور حلقوں سے بھی ضلعی و مقامی امراء کی قیادت میں بسوں، کوسٹرز، ہائی ایس اور دیگر ہزاروں گاڑیوں پر مشتمل قافلے 20 اور 21 نومبر کو لاہور روانہ ہوں گے۔
یہ اعلان امیر جماعتِ اسلامی خیبرپختونخوا وسطی عبدالواسع نے اجتماعِ عام کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس میں شرکت کے بعد کیا۔ وہ مرکز اسلامی پشاور میں صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق رکنِ قومی اسمبلی صابرحسین اعوان اور نائب امیر میاں صہیب الدین کاکاخیل کے ہمراہ پشاور کے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر صوبائی ڈائریکٹر میڈیا احمد فرقان خلیل، نورالواحد جدون اور ضلع پشاور کے ترجمان و سابق ناظم طارق متین بھی موجود تھے۔
عبدالواسع نے بتایا کہ گریٹر اقبال پارک (مینارِ پاکستان گراؤنڈ)، بادشاہی مسجد لاہور اور اس سے متصل پارکس میں 384 ایکڑ سے زائد رقبے پر اجتماعِ عام کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ان کے مطابق اجتماع کے دوران بیک وقت لاکھوں افراد کے لیے طعام کا بندوبست کیا گیا ہے، جبکہ شرکاء کے قیام اور طہارت خانوں کے انتظامات بھی مکمل کیے جا رہے ہیں۔ بادشاہی مسجد کے غیر فعال طہارت خانوں کو بھی فعال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع نظام کی تبدیلی کا نقطۂ آغاز ثابت ہوگا۔ اجتماعِ عام کا بجٹ کروڑوں روپے پر مشتمل ہے، جس کے تمام اخراجات جماعتِ اسلامی کے چندہ نظام کے ذریعے پورے کیے جائیں گے۔ اندرونی سیکیورٹی کی ذمہ داری جماعت کے رضاکاروں کے سپرد کی گئی ہے۔عبدالواسع نے مزید بتایا کہ اب تک دنیا بھر کی 130 اسلامی تنظیمیں اجتماعِ عام میں شرکت کی دعوت قبول کر چکی ہیں۔
بنگلہ دیش، سعودی عرب، فلسطین، ایران، ترکی، افغانستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کے علاوہ یورپ اور غیر اسلامی ممالک سے بھی مختلف تنظیموں کے وفود شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے طول و عرض میں اجتماعِ عام کی تیاریوں کے سلسلے میں غیر معمولی سرگرمیاں جاری ہیں اور توقع ہے کہ اس بار ماضی کے مقابلے میں سب سے زیادہ شرکت ہوگی۔ عوام کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے پیش نظر مرکزی نظم کو آگاہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد منتظمین نے گریٹر اقبال پارک سے متصل بادشاہی مسجد اور اس کے گردونواح کے پارکس میں بھی انتظامات کو مزید وسیع کر دیا ہے۔
آخر میں عبدالواسع نے بتایا کہ اجتماعِ عام کے دوران قومی و بین الاقوامی سیشنز کے علاوہ 22 نومبر کو خواتین کے لیے علیحدہ سیشن بھی منعقد کیا جائے گا۔
![]()