

لنڈی کوتل میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ڈسٹرکٹ خیبر کے فیصلوں کے خلاف ایک حیران کن اور جذباتی احتجاج دیکھنے میں آیا، جب ایک باپ نے اپنے بیٹے کے کرکٹ کیٹس کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی!
انڈر 15، 17 اور 19 کرکٹ ٹرائلز میں مبینہ اقرباء پروری اور میرٹ کی دھجیاں اڑانے پر نوجوان کھلاڑیوں اور والدین کا صبر جواب دے گیا۔ باچا خان چوک میں مظاہرین نے پی سی بی سلیکشن کمیٹی کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی۔
اس موقع پر نوجوان کرکٹر شاہ فہد امیر کے والد امیر نواز شینواری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ڈسٹرکٹ خیبر کے سلیکٹرز، خصوصاً تیمور آفریدی، ٹیلنٹ کے بجائے “پسندیدہ چہروں” کو نواز رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے حالیہ چیلنج کپ میں شاندار کارکردگی دکھائی تھی اور انڈر 19 کے معیار پر پورا اترتا ہے، مگر پھر بھی اسے ٹیم سے باہر رکھا گیا — جو انصاف کے تقاضوں کے سراسر منافی ہے۔
غصے اور دلبرداشتگی کے عالم میں امیر نواز شینواری نے کہا: “جب میرٹ کو جلا دیا جائے، تو پھر ہم بھی اپنے خواب جلا دیتے ہیں!”
انہوں نے پی سی بی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ڈسٹرکٹ خیبر کے سلیکٹرز کے خلاف شفاف تحقیقات کی جائیں تاکہ اصل ٹیلنٹ کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔
لنڈی کوتل کا یہ احتجاج نہ صرف ایک والد کی چیخ ہے، بلکہ ان تمام نوجوانوں کی آواز ہے جو میرٹ کے نام پر ناانصافی کا شکار ہیں۔
![]()