نرسنگ محض پیشہ نہیں بلکہ انسانی خدمت کا عظیم فریضہ ہے جس کیلئے عزم، جذبہ اور ہمدردی بنیادی اوصاف ہیں،بی بی سلطانیہ
پشاور(مدثرز یب سے) پوسٹ گریجویٹ نرسنگ کالج حیات آباد میں 100 نرسز کی حلف برداری کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیاجس میں طلبہ و طالبات نے سکول پرنسپل بی بی سلطانیہ سے نرسنگ کے پیشے سے وفاداری اور خدمت انسانیت کا حلف لیا۔تقریب کا آغاز طالب علم محمد طلحہ کی پُرسوز آواز میں تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ طالبہ سندس نے نعت شریف پڑھنے کا اعزاز حاصل کیا۔ کالج کی ہر دلعزیز شخصیت میڈم زینت نے افتتاحی کلمات میں تقریب کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ پوسٹ گریجویٹ نرسنگ کالج کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کالج کی پسندیدہ ترین شخصیت میڈم انور سلطانہ نے پروگرام کی سپرویژن کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی سابق ڈائریکٹر نرسنگ اور چیف نرسنگ سپرنٹنڈنٹ (چارسدہ)فرید اللہ شاہ تھے جنہوں نے اپنے خطاب میں نرسز کی خدمات کوشاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب نرسنگ کالج حیات آباد میں ایم ایس این پروگرام شروع کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں سول سرونٹ نرسز کی شدید کمی ہے۔پاکستان میں رجسٹرڈ نرسز کی تعداد ایک لاکھ 61ہزار ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں 22 ہزار نرسز نرسنگ کونسل کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ جس میں سول سرونٹ 5000 جبکہ سول سروسز کے لئے 56000 نرسز درکار ہیں جبکہ صوبے میں ہر سال دس ہزار تک خواتین نرسز شعبے میں آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نرسز کی خدمات کا اعتراف پاکستان کے لیول پر کیا ہے جبکہ خیبرپختونخوا اس ضمن میں ٹاپ پرہے۔ تقریب کے دوران تیسرے سمسٹر میں 4GPA حاصل کرنے والے 12 طلبہ و طالبات کو شاندار کارکردگی پر میڈلز سے نوازا گیاجبکہ نرسز کی خدمات پر تیار کردہ متاثر کن پریذنٹیشن نے حاضرین کے دل موہ لئے۔ پی ایچ ڈی ڈاکٹر اور نرسنگ کالج حیات آباد کی پرنسپل بی بی سلطانیہ نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ نرسنگ کالج کے ایم یو کے ساتھ الحاق شدہ ہے۔نرسنگ محض پیشہ نہیں بلکہ انسانی خدمت کا عظیم فریضہ ہے جس کے لئے عزم، جذبہ اور ہمدردی بنیادی اوصاف ہیں۔ انہوں نے ایسوسی ایٹ پروفیسر انور سلطانہ کی کالج کیلئے کی جانے والی خدمات پر بھی روشنی ڈالی۔حلف برداری کی تقریب انوکھے انداز سے منعقد کی گئی جس میں ایک شمع سے سو نرسز نے شمعیں روشن کر کے خدمت انسانی اور اپنے پیشے سے وفاداری کا عہد لیا۔چوتھے سمسٹرز کی باصلاحیت طالبات نے متاثر کن ٹیبلو بھی پیش کیا جس میں نرسنگ کے پیشے کی اہمیت اور مریضوں کے ساتھ انسانی واخلاقی رویئے کو اجاگر کیا گیا۔ نرسنگ میں آغاخان یونیورسٹی سے ماسٹرز کرنے والی پہلی خاتون اور سابق پرنسپل مہر النساء نے طلبہ سے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج جہاں آپ سٹوڈنٹ کی حیثیت سے موجود ہیں کسی وقت میں میں خود بھی اسی جگہ پر تھی اور آج میں جہاں ہوں یہاں ہمارے اساتذہ ہوا کرتے تھے۔ آپ نے اپنی انتھک محنت کی بدولت اس مقام پر رسائی حاصل کر سکتی ہیں۔ تقریب کے آخر میں چیف گیسٹ فریداللہ شاہ کو کالج پرنسپل بی بی سلطانیہ نے شیلڈ پیش کی،طلبہ کو میڈلز پہنائے گئے جبکہ فیکلٹی ممبرز کی اعلیٰ خدمات کے اعتراف میں انہیں شیلڈز سے نوازا گیا۔ ایڈمنسٹریشن سٹاف کو بھی ان کی خدمات کے حوالے سے شیلڈ پیش کی گئیں۔

![]()