
بلال کالونی کوہاٹ روڈ وخو پل پشاور کے رہائشی جاوید اقبال ولد حاجی نزیر محمد نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بھائی جمال عبدالخالد کے قتل کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاوید اقبال نے کہا کہ ان کے بھائی جمال عبدالخالد اپنے سوتیلے بیٹے شاہد جمال کے ظلم و ستم کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شاہد جمال جھوٹے الزامات لگا کر اصل حقائق کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
جاوید اقبال کے مطابق، ان کے مرحوم بھائی جمال عبدالخالد نے اپنی زندگی میں ہی اپنے سوتیلے بیٹے شاہد جمال کو اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور تمام معاملات سے عاق کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شاہد جمال کا ان کے بھائی سے کوئی خونی رشتہ نہیں تھا، اور وہ صرف ذاتی مفاد کے لیے میڈیا کا سہارا لے کر خود کو مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ عدالت میں دفعہ 174 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں اور پولیس کو بھی تحریری درخواست دی ہے کہ ان کے بھائی کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’نہ ہمیں مال کی ضرورت ہے، نہ زر کی — ہمیں صرف انصاف چاہیے۔‘‘
جاوید اقبال نے کہا کہ قاتل اپنا کردار چھپانے کے لیے میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں اور کیس کو دوسرا رخ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، اس وقت تمام مال و زر شاہد جمال کے قبضے میں ہے اور وہ اپنی خالہ کا سہارا لے کر خود کو بے گناہ ثابت کرنا چاہتا ہے، حالانکہ ان کی خالہ کے پاس بھی جمال عبدالخالد کی لاکھوں روپے مالیت کی امانتیں موجود ہیں۔
آخر میں، جاوید اقبال نے سی سی پی او پشاور میاں سعید اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ جمال عبدالخالد کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں، تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آ سکیں اور قانون و انصاف کا بول بالا ہو۔
![]()