
خیبرپختونخوا میں صحت کے نظام کی ناقص صورتحال اور ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات کی کمی کی وجہ سے ایک چھ سالہ بچی کی جان ضائع ہو گئی۔ واقعہ سینئر صحافی اور کوہ نور نیوز (KN) کے بیورو چیف اشتیاق نور کے قریبی رشتہ دار کے ساتھ پیش آیا۔ذرائع کے مطابق، چھ سالہ بچی اچانک برین ہیمرج کی حالت میں بیمار ہوئی اور فوری طبی امداد کے لیے منتقل کی گئی، تاہم ہسپتال میں آئی سی یو میں بیڈ نہ ہونے کی وجہ سے اسے دوسری ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔ ہسپتال منتقلی کے دوران قیمتی وقت ضائع ہوا اور اس بدقسمت حادثے میں بچی جان کی بازی ہار گئی۔ واقعے کے بعد خاندان نے اس افسوسناک موت پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ خیبرپختونخوا میں صحت کے شعبے میں کوئی مؤثر تبدیلی نہیں آئی، صرف کرپشن، ناقص پالیسیز اور دیرینہ احتجاج کے مسائل موجود ہیں۔ خاندان نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے لیے ہسپتال میں سہولیات دستیاب نہیں ہیں اور یہی وجوہات کئی خاندانوں کے لیے المیہ بن رہی ہیں۔خاندان نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم گنڈی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ، اور سیکریٹری ہیلتھ شاہد سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور متاثرہ خاندان کو فوری امداد فراہم کی جائے تاکہ چھوٹے بچے کی دیکھ بھال کی جا سکے۔خاندان نے حکومت پر زور دیا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات نہ کرنے کی صورت میں ایسے افسوسناک حادثات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، اور حکومتی نااہلی عوام کے لیے شدید مشکلات پیدا کر رہی ہے۔یہ واقعہ خیبرپختونخوا میں صحت کے نظام میں بنیادی سہولیات کی عدم موجودگی اور ہنگامی صورتحال میں انتظامی کوتاہیوں کی ایک واضح مثال ہے، جس سے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
![]()