
ممتاز ماہر امراض چشم پروفیسر ڈاکٹر نعیم خٹک نے کہا ہے کہ پشاور کو امراضِ چشم کے علاج کی بہترین سہولیات کے باعث خطے میں نمایاں مقام حاصل ہے، جہاں ہر سال ملک کے دیگر صوبوں اور افغانستان سے ہزاروں مریض علاج کے لیے آتے ہیں۔انہوں نے یہ بات پشاور آئی ہسپتال کے زیرِ اہتمام پشاور پریس کلب میں صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے منعقدہ آئی کیمپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس کیمپ میں پروفیسر ڈاکٹر نعیم خٹک کی سربراہی میں ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے ڈیڑھ سو سے زائد صحافیوں اور ان کے فیملی ممبرز کا معائنہ کیا۔ شرکاء کو مفت چیک اپ، ادویات، عینکیں اور آنکھوں کی صحت کے حوالے سے رہنمائی فراہم کی گئی۔ہفتہ کے روز صبح سے شام تک جاری رہنے والے اس کیمپ میں صحافی برادری نے بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر نعیم خٹک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میڈیا ورکرز عموماً کمپیوٹر اور موبائل اسکرین کے سامنے طویل وقت گزارتے ہیں، جس کی وجہ سے آنکھوں کی خشکی، دھندلاہٹ اور بینائی میں کمی جیسے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ صحافی باقاعدگی سے آنکھوں کا معائنہ کروائیں اور آنکھوں کو آرام دیں۔پریس کلب کے صدر ایم ریاض نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافت ایک محنت طلب اور چیلنجز سے بھرپور پیشہ ہے جس میں صحافی اپنی صحت کو اکثر نظرانداز کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پریس کلب صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے اور ایسے فلاحی کیمپس مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔تقریب کے اختتام پر پریس کلب کی جانب سے منتظمین، ڈاکٹروں اور رضاکاروں میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔ شرکاء نے اس اقدام کو صحافی برادری کے لیے ایک مثبت اور حوصلہ افزا قدم قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ صحت کے دیگر شعبوں سے متعلق کیمپس بھی وقتاً فوقتاً منعقد کیے جائیں تاکہ صحافیوں اور ان کے خاندانوں کو بہتر طبی سہولیات میسر آئیں۔
![]()