انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن (آئی ایس ایف) نے خبردار کیا ہے کہ اگر خیبر پختونخوا کے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے یا صوبائی اسمبلی میں غیر جمہوری مداخلت کی کوشش کی گئی تو صوبے بھر میں شدید احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔آئی ایس ایف کے صوبائی صدر مشرف افریدی نے دیگر رہنماؤں سینئر وائس پریزیڈنٹ ثنا اللہ خان، سابق انفارمیشن سیکرٹری دلیر خٹک اور جنرل سیکرٹری اظہر خان غزنوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اداروں کی مداخلت ناقابلِ قبول ہے۔مشرف افریدی کا کہنا تھا کہ "ہم اداروں کی جانب سے جمہوریت میں کسی بھی قسم کی مداخلت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی نامزدگی کا اختیار صرف عمران خان کو حاصل ہے، اور ان کے نامزد کردہ وزیراعلیٰ سہیل افریدی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ "اگر خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کی کوشش کی گئی تو اس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی، نہ کوئی دفتر کھلا رہے گا اور نہ سڑک پر پہیہ چلے گا۔”سابق انفارمیشن سیکرٹری دلیر خٹک نے کہا کہ صوبے کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی بھی کوشش کے سنگین نتائج ہوں گے۔سینئر نائب صدر ثنا اللہ خان نے کہا کہ وفاقی حکومت حالات کی بگڑتی صورتِ حال کی ذمہ دار ہوگی اگر صوبائی اسمبلی میں غیر جمہوری اقدامات کیے گئے۔جنرل سیکرٹری اظہر خان غزنوی نے عمران خان کے نامزد وزیراعلیٰ سہیل افریدی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔مشرف افریدی نے آخر میں کہا کہ اداروں کو آئین اور قانون کے مطابق اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے جمہوری اقدار کا احترام کرنا چاہیے، کیونکہ "جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوئی کوشش ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے