پشاور یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ انتخابات میں انٹلکچوئل پینل کے امیدوار ڈاکٹر سلیمان آفریدی نے اہم کامیابی حاصل کرلی۔ انہوں نے اپنے مدمقابل کو 26 کے مقابلے میں 34 ووٹوں سے شکست دی اور ایک مرتبہ پھر سینڈیکیٹ کا حصہ بن گئے۔

ڈاکٹر سلیمان آفریدی اس سے قبل بھی تین مرتبہ پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری منتخب ہو چکے ہیں۔ برطانیہ کی ایڈنبرا یونیورسٹی سے آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد وہ گزشتہ تیرہ سال سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں، جبکہ 2006 سے جامعہ پشاور کے جیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں بطور لیکچرر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

وہ 2022 سے 2025 تک بھی پشاور یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ ممبر رہے، جہاں انہوں نے مختلف اہم تعلیمی و انتظامی امور میں فعال کردار ادا کیا۔ حالیہ مدت میں انہوں نے دو دہائی سے زیرِ التواء پی ایچ ڈی لیکچررز کے کیسز کو حل کروانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے انٹلکچوئل پینل کی جانب سے اپنی ساتھی رکنِ سینڈیکیٹ ڈاکٹر شہلا نازنین کے ساتھ مل کر نئی مشتہر کردہ اسامیوں کی منظوری کو یقینی بنایا۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر سلیمان آفریدی نے ٹینور ٹریک سروسز کے متعدد زیر التواء کیسز کو بھی منطقی انجام تک پہنچایا، جسے اساتذہ برادری نے سراہا۔مستقبل کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے تعاون سے سروس اسٹرکچر کے اجراء اور صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کیلئے پرعزم ہیں، تاکہ یونیورسٹیوں کے انتظامی و تعلیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے