عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اے این پی اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کی بنیاد پر نہ کسی حکومت کو سپورٹ کیا جائے گا اور نہ ہی کسی ایسی حکومت کا حصہ بنا جائے گا۔ایمل ولی خان نے کہا کہ “کل سے علی امین گنڈاپور کے لیے میری ہمدردی بڑھ گئی ہے۔ جب میرے ساتھ سیکورٹی کا مسئلہ پیش آیا تو وہ میرے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہوا۔ میں نے جتنی تنقید اس پر کی، شاید کسی اور نے نہ کی ہو۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اسے ہٹانے کی اصل وجہ کیا ہے؟ کیا وہ ڈیلیور نہیں کر پایا؟ کیا وہ کرپٹ تھا؟ یا پھر جنہوں نے ہر پارٹی کو موروثیت کا طعنہ دیا، وہ خود موروثیت کے ہاتھوں اپنے ہی وزیراعلیٰ کو گھر بھیج رہے ہیں؟”انہوں نے کہا کہ یہ وضاحت قوم کے سامنے آنی چاہیے تاکہ عوام کو سچ معلوم ہو کہ خیبر پختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کے پیچھے اصل وجوہات کیا ہیں۔سینیٹ میں تقریر پر وضاحتایمل ولی خان نے اپنی سینیٹ تقریر سے متعلق ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑائی تین بنیادی نکات پر ہے —1️⃣ آئینِ پاکستان پر من و عن عمل درآمد،2️⃣ صوبوں کو ان کے آئینی حقوق کی فراہمی،3️⃣ اور ملک میں حقیقی و پائیدار امن کا قیام۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسی وقت ایک مضبوط فیڈریشن بن سکتا ہے جب صوبوں کو ان کے حقوق ملیں۔ “اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کے حقوق تسلیم کیے جا چکے ہیں، اور ان حقوق کے لیے ہم آواز بلند کرتے رہیں گے۔”ایمل ولی نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی چار نسلوں سے ایک ہی بات کر رہی ہے — آئین کی بالادستی، صوبائی خودمختاری، اور عوام کے حقِ حکمرانی کا احترام۔وزیراعظم سے ملاقات اور وضاحتانہوں نے بتایا کہ وزیراعظم سے امریکہ کے دورے کے بارے میں بریفنگ کے دوران انہوں نے واضح طور پر کہا کہ “یہ بریفنگ مجھے نہیں بلکہ پارلیمان کو دی جانی چاہیے، کیونکہ اصل اہمیت افراد کی نہیں بلکہ اداروں کی ہے۔”ایمل ولی خان کے مطابق وزیراعظم نے وضاحت کی کہ جس تصویر پر انہوں نے تبصرہ کیا تھا، اس کا مائنز اینڈ منرلز کے کسی سودے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔وزیراعظم نے بتایا کہ “وہ تحفہ آرمی چیف نے اپنی جیب سے خرید کر سابق امریکی صدر ٹرمپ کو دیا تھا۔”ایمل ولی خان نے کہا کہ اگر ان کے بیان سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ معذرت کے لیے تیار ہیں۔اصولی سیاست پر عزمعوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے واضح کیا کہ اے این پی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔“ہم اصولی سیاست کے حامی ہیں، اقتدار کی سیاست کے نہیں۔ ہارس ٹریڈنگ اور سیاسی خریدوفروخت پاکستان کی جمہوریت کے لیے زہر قاتل ہے، اور ہم اس کا ہر سطح پر مقابلہ کریں گے۔”

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے