پشاور (صاحبزادہ، نمائندہ خصوصی) پاکستان آرمی کے خلاف پچھلے چند دنوں سے سوشل میڈیا پر چلنے والی منفی مہم نے خیبر پختونخوا خصوصاً پشاور کے عوام میں گہری تشویش اور غصہ پیدا کر دیا ہے۔ شہر کے مختلف حلقوں، یونیورسٹی کے طلبہ تک، کاروباری برادری سے لے کر عام شہری تک، سب نے واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست کے محافظ ادارے کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی قابلِ برداشت نہیں۔ پشاور کے شہریوں کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں خیبر پختونخوا کی سرزمین پر دیں، اور اسی قربانی کے بدلے آج کے پی میں امن کی فضا بحال ہوئی۔ شہریوں نے کہا کہ جن شہدا نے اس شہر کی گلیاں محفوظ بنانے کیلئے جانیں دیں، ان کے ادارے کے خلاف مہم کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی۔سیکیورٹی ذرائع نے پشاور میں بتایا کہ آرمی مخالف مواد پھیلانے میں کئی بیرونی آن لائن نیٹ ورکس بھی شامل ہیں۔ انکشاف ہوا ہے کہ متعدد فیک اکاؤنٹس کا تعلق افغانستان، بھارت اور اسرائیل میں موجود مخصوص ڈیجیٹل سیلز سے ہے، جو پاکستان کے اندر انتشار پھیلانے کیلئے مسلسل جھوٹ اور پروپیگنڈا آگے بڑھا رہے ہیں۔ ماہرین نے واضح کیا کہ ان ممالک کی عام عوام یا حکومتوں کا اس سے براہِ راست تعلق نہیں، بلکہ یہ مخصوص گروپ ہیں جن کا ہدف پاکستان کے اداروں کو کمزور کرنا ہے۔پشاور کے شہری اور سماجی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ریاست ایسے عناصر کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کرے اور سائبر قوانین کو مزید مضبوط بنایا جائے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی بیرونی یا اندرونی گروہ اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم نہ چلا سکے۔پشاور کے شہریوں نے ایک ہی نعرہ دہرایا: “پاکستان آرمی قوم کا فخر ہے — اداروں کے خلاف سازش ناکام بنائیں گے!”

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے