پشاور میں صوبائی اسمبلی نے ایک اہم قرارداد منظور کی ہے جس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہزارہ خطے کی تاریخی و ثقافتی شناخت، عوامی خواہشات، انتظامی ضروریات اور موثر نمائندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہزارہ کو الگ صوبے کا درجہ دیا جائے۔ قرارداد میں وفاقی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 239 کے تحت فوری طور پر صوبہ ہزارہ کے قیام کے لیے عملی اقدامات شروع کرے۔

قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ نئی صوبائی حکومت کے قیام کے لیے تمام مشاورت اور انتظامی اقدامات بروقت اور مؤثر طریقے سے مکمل کیے جائیں تاکہ ہزارہ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ عملی شکل اختیار کرسکے۔

قرارداد میں صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہزارہ کے اضلاع کے عوامی مسائل اور انتظامی ضروریات پوری کرنے کے لیے فوری سفارشات تیار کی جائیں اور متعلقہ فورمز پر پیش کی جائیں تاکہ صوبہ ہزارہ کے قیام کی سمت میں عملی پیشرفت ممکن ہوسکے۔

یہ قرارداد پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے دستخطوں کے ساتھ متفقہ طور پر منظور کی گئی، جن میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی، پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نیاز احمد خان، رابعہ علی اطہر اور دیگر اراکین شامل ہیں۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے