پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی پالیسیوں پر بھرپور تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پر عدم سنجیدگی کے الزامات بے بنیاد ہیں، جبکہ اصل مسئلہ وہ ناکام سیکیورٹی پالیسیاں ہیں جو مسلسل آپریشنز اور ڈرون حملوں کے باوجود بھی مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہی ہیں۔

سہیل آفریدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آپریشن پر آپریشن، ڈرون پر ڈرون کیے جا رہے ہیں، اگر پالیسی کامیاب نہیں ہو رہی تو اسے تبدیل کریں… ہمارا کیا قصور ہے؟” انہوں نے کہا کہ بار بار ایک ہی حکمتِ عملی دہرانے سے حالات بہتر ہونے کے بجائے مزید پیچیدہ ہو رہے ہیں، مگر اس کا بوجھ صوبائی حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے، جو درست نہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر خیبر پختونخوا میں گورننس کمزور ہوتی تو عوام مسلسل تین مرتبہ پاکستان تحریکِ انصاف کو بھاری مینڈیٹ نہ دیتے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی سفر جاری ہے اور عوامی خدمت کا مشن ہر حال میں مکمل کیا جائے گا۔

اپنے خطاب میں سہیل آفریدی نے پشاور کے لیے 100 ارب روپے کے میگا ترقیاتی منصوبوں کا اعلان بھی کیا۔ ان منصوبوں میں سو بستروں پر مشتمل نیا ہسپتال، مختلف انڈر پاسز اور دیگر شہری سہولیات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کو ایک جدید اور سہولیات سے آراستہ شہر بنانے کے لیے یہ منصوبے سنگِ میل ثابت ہوں گے۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ انہیں ملنے والا عوامی اعتماد اور سیاسی عزت بانی چیئرمین عمران خان کی جدوجہد اور وژن کی مرہونِ منت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام ہمیشہ انصاف، اصول اور مضبوط قیادت کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے