
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغانستان کے انٹیلی جنس چیف مولوی عبدالحق پاکستانی حملوں میں ہلاک ہوگئے ہیں۔یہ دعویٰ سامنے آتے ہی خطے میں غیر معمولی کشیدگی اور سفارتی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ابھی تک افغان حکومت نے اس واقعے کی نہ تصدیق کی ہے نہ تردید، تاہم مقامی ذرائع کے مطابق پاکستانی فضائی کارروائیاں ان علاقوں میں کی گئیں جہاں پاکستان کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حالیہ کارروائیاں انتہائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئیں، جن میں دہشت گردی کے اہم نیٹ ورکس اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مولوی عبدالحق کی ہلاکت کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ پاکستان کے لیے ایک بڑی خفیاتی اور اسٹریٹیجک کامیابی تصور ہوگی، جبکہ افغانستان کے اندر طاقت کے توازن پر گہرے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔دوسری جانب، کابل میں خاموشی طاری ہے، اور سرکاری سطح پر کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔سفارتی حلقے اس معاملے کو "انتہائی حساس اور غیر معمولی پیشرفت” قرار دے رہے ہیں۔
![]()