مہینوں سے زیرِ سماعت کیس میں آخر کار فیصلہ آگیا — بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر ایمل ولی خان کے انتخاب کو درست قرار دے دیا۔جسٹس کامران ملاخیل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا۔ یہ وہی درخواست تھی جو شہری محمد علی کنرانی نے دائر کی تھی، جس میں ایمل ولی کے انتخاب پر سنگین اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔لیکن عدالت نے تفصیلی سماعت کے بعد تمام اعتراضات مسترد کر دیے۔فیصلے میں کہا گیا کہ سینیٹ انتخابات کے تمام آئینی و قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔یعنی ایمل ولی خان کا انتخاب مکمل طور پر قانونی، درست اور شفاف قرار پایا۔عدالت نے شارٹ آرڈر جاری کرتے ہوئے درخواست خارج کر دی، جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں آنے کا عندیہ دیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ کیس کی پیروی خود ایمل ولی خان کے وکلا سنگین خان ایڈوکیٹ اور اولس یار خان ایڈوکیٹ نے کی، جنہوں نے عدالت میں مدلل دلائل دیے۔سماعت کے موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما، اصغر خان اچکزئی، مابت کاکا اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔عدالت کے فیصلے کے بعد اے این پی رہنماؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی — جبکہ سیاسی حلقوں میں اس فیصلے کو بڑی سیاسی جیت قرار دیا جا رہا ہے۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے