خیبر(امان علی) پاک افغان طورخم بارڈر آج مسلسل 23ویں روز بھی تجارت کے لیے بند ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمدورفت مکمل طور پر معطل ہیں۔ سرحد فی الحال صرف افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے کھولی گئی ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ روز 2 نومبر کو 6,619 افغان شہری طورخم کے راستے اپنے وطن واپس گئے، جبکہ گزشتہ دو دنوں کے دوران بچوں، خواتین اور بزرگوں سمیت 14,554 غیر قانونی افغان باشندے افغانستان جا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ طورخم بارڈر 11 اکتوبر سے پاک افغان حالیہ کشیدگی کے باعث بند ہے، جس کے نتیجے میں مسافر اور مال بردار گاڑیاں سرحد کے دونوں اطراف پھنس گئی ہیں۔

تاجروں کے مطابق بارڈر کی بندش سے نہ صرف روزانہ کی تجارت متاثر ہوئی ہے بلکہ دونوں ممالک کے قومی خزانوں کو بھی اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی سے طورخم تک ہزاروں ٹرانزٹ اور پرچون گاڑیاں قطاروں میں کھڑی ہیں۔ تجارتی برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بارڈر فوراً کھولا جائے تاکہ تجارت بحال ہو اور معیشت کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

Loading

Related Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے