تحریر: محمد عابد
عوامی صحت کے حوالے سے والدین کی زیادہ تر توجہ بچوں کو ہونے والے عام امراض اور ان کی ویکسینیشن پر مرکوز رہتی ہے، لیکن ایک ویکسین ایسی بھی ہے جس کے بارے میں معاشرے میں بہت سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں اور وہ ہے ایچ پی وی ویکسین۔ اس ویکسین کے حوالے سے آگاہی نہ ہونا یا غلط معلومات پھیلنا والدین اور نوجوان نسل دونوں کے لیے سنگین صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
ایچ پی وی ویکسین کیا ہے؟
ایچ پی وی (ہیومن پیپیلوما وائرس) ایک عام وائرس ہے جو جلد سے جلد رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے۔ اس وائرس کی بعض اقسام انسانی جسم میں کینسر پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، خاص طور پر مہبل کا کینسر، گلے کا کینسر، اور مرد و خواتین میں جنسی اعضاء کے دیگر کینسر۔ ایچ پی وی ویکسین دراصل انہی خطرناک اقسام کے خلاف جسم میں قوت مدافعت بڑھاتی ہے۔
مقصد کیوں اہم ہے؟
یہ ویکسین کینسر جیسی مہلک بیماری سے بچاؤ کے لیے بنائی گئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق، ایچ پی وی ویکسین لگوانے سے مہبل کے کینسر کے واقعات میں ۹۰ فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اسے عام طور پر ۹ سے ۱۴ سال کی عمر میں لگوانے کی سفارش کی جاتی ہے تاکہ ممکنہ وائرس کے حملے سے پہلے ہی جسم میں مدافعت پیدا ہو سکے۔
کیا یہ محفوظ ہے؟
جی ہاں۔ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو یہ ویکسین لگائی جا چکی ہے اور اسے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔ ہر ویکسین کی طرح اس کے بھی کچھ معمولی مضر اثرات ہو سکتے ہیں جیسے انجکشن والی جگہ پر درد،، ہلکا بخار یا سر درد لیکن یہ effects عموماً دنوں میں ختم ہو جاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بعض لوگ اس ویکسین کو بانجھ پن یا دیگر سنگین امراض سے جوڑتے ہیں، لیکن سائنسی تحقیقات میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ درحقیقت، یہ ویکسین کینسر سے بچاتی ہے. اور کینسر کے علاج کے دوران بعض اوقات بانجھ پن یا دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، اس لیے احتیاط بہتر ہے۔
ہمارا المیہ: ڈر کی ثقافت
پاکستان میں بہت سے والدین اس ویکسین کو لے کر ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ معاشرے میں جنسی تعلیم کا فقدان اور ایچ پی وی ویکسین کو غلط تناظر میں دیکھنا ہے۔ یاد رکھیں: یہ محض ایک کینسر سے بچاؤ کی ویکسین ہے جیسے ہیپاٹائٹس بی یا فلو سے بچاؤ کے لیے ویکسین دی جاتی ہے۔
آگے کی راہ
حکومت پاکستان اور عالمی صحت ادارے ملک کے مختلف حصوں میں اس ویکسین کے حوالے سے آگاہی مہم چلا رہے ہیں۔ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ:
1. اس ویکسین کے بارے میں مستند ڈاکٹر یا ماہرین صحت سے رجوع کریں۔
2. سوشل میڈیا یا غیر مصدقہ ذرائع سے ملنے والی معلومات پر فوری عمل نہ کریں۔
3. اپنے بچوں لڑکیوں اور لڑکوں دونوں کو اس ویکسین کی دوائیں بروقت لگوانے پر غور کریں۔
ایچ پی وی ویکسین جدید سائنس کی ایک بہترین پیشرفت ہے جس نے لاکھوں افراد کو کینسر جیسی بیماری سے بچانے میں مدد دی ہے۔ اسے نظرانداز کرنا یا غلط معلومات کی بنیاد پر مسترد کرنا ہماری آنے والی نسل کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ آئیے، اس حوالے سے باشعور بنیں — کیونکہ صحت ہی سب سے بڑی دولت ہے۔
![]()