
پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی ہے، پریس کانفرنس
پشاور(نیوز رپورٹر) معظم لاء فرم کے چیئرمین اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما معظم بٹ ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ آئین میں ترامیم پر ترامیم اور اب 26 ویں کے بعد 27ویں ترمیم اچھی بات نہیں کیونکہ اس میں بہت سی خامیاں ہیں اور اس میں سب سے بڑی خامی این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حقوق میں کمی کرنا ہے اور ہر ادارے کو اس میں ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان مختلف چیلنجز میں پھنسا ہوا ہے لہٰذا ایسے وقت میں 27ویں ترمیم لانا اچھا شگون نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس وقت کنفیوژن کی فضا ختم کرنا ہوگی اور اس کے لیے پاکستان کے تمام سیاستدانوں کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ پی ٹی آئی ملکی سالمیت کے لیے پہلے ہی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک طرف پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات چل رہے ہیں تو دوسری طرف انڈیا افغانستان میں بیٹھ کر ان مذاکرات کو ناکام بنا رہا ہے اور کالعدم تنظیموں کو مکمل سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔ اس کے لیے پوری قوم کو اکٹھا ہونا ہوگا اور انڈیا کے عزائم خاک میں ملانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکہ انڈیا سے ڈیفنس معاہدے کر رہا ہے لیکن پاکستان سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کر رہا ہے اور پاکستانی حکومتی کلچر مکمل طور پر تبدیل ہو گیا ہے لہذا حکومت کو اس وقت دہشت گردی کے خلاف اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں اور حکومت کو چاہیے کہ ان کے ساتھ بھائی چارے کا رویہ رکھے۔ اور انہیں باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جائے۔ معظم بٹ نے کہا کہ اس وقت خیبر پختون خوا پولیس قانونی ذمہ داریاں چھوڑ کر جرگوں میں مصروف ہو گئی ہے اور باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیے جا رہے ہیں کہ اب جرگے تھانوں میں ہوں گے اور اس میں پولیس موجود ہوگی اور پولیس نے بھی شرفاء سے تعلق چھوڑ کر قبضہ مافیا اور مختلف گینگ سے تعلقات استوار کر لیے ہیں اور تھانوں میں بے یار و مددگار لوگوں کو بدمعاشوں کے سامنے بٹھا کر بدمعاشوں کے حق میں فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
![]()