
پشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ وکیل پر تمام اداروں کو نوٹسز جاری کر دیے، وکیل عمر حیات سندھو
میرا شوہرپشاور ہائی کورٹ کی حدود سے لاپتہ ہوا، کوئی گناہ سرزد ہواہے تو انہیں عدالت پیش کیا جائے، اہلیہ حراشاہجہان
پشاور(نیوز رپورٹر) پشاور ہائی کورٹ کی حدود سے 12 روز قبل لاپتہ ہونے والے وکیل محمد عمر جدون کی اہلیہ حرا شاہجہان نے اپنے وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی یشن کے سابق نائب صدر عمر حیات سندھو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر محمد عمر جدون 12 روز قبل پشاور ہائی کورٹ کی حدود سے گھر آتے ہوئے لاپتہ ہو گئے اور تاحال ان کا حال احوال معلوم نہیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے تھانہ شرقی میں اپنے شوہر کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر درج کروائی اور اسی سلسلے میں پشاور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے جس پر عدالت عالیہ نے ایکشن لیتے ہوئے تمام اداروں کو نوٹسز جاری کر دئیے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ ان کے شوہر کیسے لاپتہ ہوئے کیونکہ وہ تو عام کیسز لڑتے تھے۔انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کو پہلے بھی اغوا کرنے کی کوشش کی گئی جس کی تمام فوٹیجز پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسیی شن کے پاس موجود ہیں۔ انہوں نے حکومتی اداروں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ان کی تحویل میں ہیں اور ان سے کوئی گناہ سرزد ہوا ہے تو ان پر کیس درج کر کے عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ ہمیں معلوم ہو کہ ہمارے گھر کا سربراہ صحیح سلامت ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں محمد عمر جدون ایڈوکیٹ کے وکیل عمر حیات سندھو نے کہا کہ آج ہمارے کیس کی ہیرنگ تھی اور اس سلسلے میں عدالت نے تمام اداروں کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں کہ وہ محمد عمر جدون کو عدالت میں پیش کریں اور جواب جمع کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ حکومت اس سلسلے میں کالے کورٹ کا خیال رکھتے ہوئے محمد عمر جدون ایڈوکیٹ کو برآمد کرے گی اور ان کے ساتھ انصاف ہوگا۔
![]()