بیروزگار ہونے والے اساتذ کو کمپنسیشن دی جائے یا سرکاری محکموں میں کھپایا جائے، متاثرین
پشاور(نیوز رپورٹر) اقوام متحدہ ہائی کمشنر کے تحت چلنے والے افغان مہاجرین کے سکولوں سے 291 پاکستانی ٹیچر بیروزگار ہو گئے ہیں جنہیں نہ تو یو این ایچ سی آر ریلیف فراہم کر رہا ہے اور نہ پاکستانی حکومت انہیں ان کے مستقبل سے آگاہ کر رہی ہے۔ پشاور پریس کلب میں افغان مہاجرین سکولوں سے بے روزگار ہونے والے 291 ٹیچروں کے نمائندوں جن میں اساتذہ تنظیم کے صوبائی صدر سید محمد شاہ،جنرل سیکرٹری مختیار خان اور نائب صدر فرحانہ گل نے پاکستان پیپلز پارٹی کی خیبر پختونخوا سمبلی میں ایم پی اے مہر سلطانہ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت افغان مہاجر کیمپوں میں تعلیم دینے والے اساتذہ جن کی تعداد 291 ہے افغان مہاجرین کی واپسی کے ساتھ بیروزگارہو گئے۔ اس کا اثر291 افراد پر نہیں بلکہ 291 خاندان متاثر ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے وفاقی وصوبائی وزرا سے بھی رابطے کیے لیکن انہیں خاطر خواہ جواب نہیں مل سکا۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کا شکار ہونیوالے افراد میں 191 خواتین اساتذہ اور 100 مرد شامل ہیں جنہیں باقاعدہ اپوائنٹمنٹ لیٹر کے ذریعے نوکریاں دی گئی تھی لیکن آج بیک جنبش قلم افغان مہاجرین کی واپسی کے ساتھ ان اساتذہ کو فارغ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سرکاری محکموں میں کھپایا جائے یا ہماری تعلیمی میدان میں 40 سے 45 سالہ خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپنسیشن دی جائے۔پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں پی پی پی کی صوبائی رہنما اور خیبر پختون خوا اسمبلی میں خاتون ایم پی اے مہر سلطانہ نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کریں گی اور تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لے کر ان کے لیے آواز بلند کی جائے گی۔ہم وفاق سے بھی بات کریں گے،اگر ہمیں ان کے لیے عدالتی جنگ لڑنا پڑی تو ہم یہ لڑائی بھی لڑیں گے۔

Loading

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے