
جمیعت علماۓ اسلام (ف) کے مینورٹی چیرمین سردار پرویندر سنگھ کی قیادت میں سکھ کمیونٹی کے ایک وفد نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے گورنر ہاؤس پشاور میں ملاقات کی۔وفد نے گورنر خیبرپختونخوا کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور صوبے میں سکھ برادری کو درپیش مسائل، مذہبی آزادی اور سہولیات کے فقدان سے متعلق تفصیلی بات چیت کی۔ سردار پرویندر سنگھ نے گورنر کو آگاہ کیا کہ سکھ کمیونٹی کو مختلف انتظامی و مذہبی معاملات میں مشکلات کا سامنا ہے، جن کے فوری حل کی ضرورت ہے۔وفد نے درج ذیل اہم مطالبات پیش کیے:1️⃣ صدر پشاور میں واقع گردوارہ سنگھ سبھا کو جلد از جلد کھولا جائے تاکہ مذہبی رسومات کی ادائیگی ممکن ہو سکے۔2️⃣ گورنر خیبرپختونخوا کو ننکانہ صاحب گوردوارہ بھائی جوگا سنگھ کے دورے کی دعوت دی گئی، جسے گورنر نے خوشدلی سے قبول کیا۔3️⃣ خیبرپختونخوا اسمبلی میں آنند کارج بل منظور کرایا جائے تاکہ سکھ برادری کے مذہبی نکاح کے قوانین کو قانونی حیثیت دی جا سکے۔4️⃣ پشاور صدر سکھ سنگت کے رکن کو 35 سال بعد محکمہ اوقاف پربھندک کمیٹی اور مینورٹی بورڈ میں نمائندگی دی جائے۔گورنر فیصل کریم کنڈی نے اس موقع پر یقین دلایا کہ وہ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف سے رابطہ کریں گے اور سکھ کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے ہمیشہ عملی اقدامات کرتی رہی ہے، اور اس سلسلے میں صوبائی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کریم کنڈی کلیدی کردار ادا کریں گے۔آخر میں سردار پرویندر سنگھ اور سکھ وفد نے گورنر فیصل کریم کنڈی کا شکریہ ادا کیا اور ان کی یقین دہانیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
![]()