
قدرت کے کرشمے کبھی حیران کرنا بند نہیں کرتے۔ ماہرینِ نباتات کے مطابق دنیا کا سب سے قدیم زندہ درخت "Methuselah” اب بھی قائم و دائم ہے اور اس کی عمر تقریباً 4 ہزار 850 سال بتائی جاتی ہے۔یہ تاریخی درخت امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی حصے میں واقع White Mountains کے علاقے Inyo National Forest میں موجود ہے۔اس درخت کی قسم Great Basin Bristlecone Pine (Pinus longaeva) ہے، جو زمین پر پائے جانے والے سخت ترین موسمی حالات میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔📜 قدامت کا حیران کن ریکارڈتحقیقات کے مطابق Methuselah درخت کی پیدائش تقریباً 2830 قبلِ مسیح (B.C.) میں ہوئی تھی۔اس کا مطلب ہے کہ جب اہرامِ مصر تعمیر کیے جا رہے تھے، تب یہ درخت پہلے ہی اپنی جڑیں مضبوط کر چکا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ درخت کی درست عمر کا تعین درخت کے سالانہ دائروں (Tree Rings) سے کیا گیا، جن کی مدد سے اس کی عمر تقریباً 4,850 سال شمار کی گئی۔ خفیہ مقام کی وجہامریکی حکام نے Methuselah کے درست مقام کو خفیہ رکھا ہوا ہے تاکہ سیاح یا شرپسند عناصر اسے نقصان نہ پہنچا سکیں۔امریکی محکمۂ جنگلات (U.S. Forest Service) صرف اتنا بتاتا ہے کہ یہ درخت White Mountains کے علاقے میں ہے، لیکن اس کی درست جغرافیائی نشاندہی نہیں کی جاتی۔ دریافت اور تاریخی پس منظر1950 کی دہائی میں سائنسدان ایڈمنڈ شولمین (Edmund Schulman) نے اس درخت کی عمر دریافت کی اور اسے دنیا کا سب سے پرانا زندہ درخت قرار دیا۔اس کا نام بائبل کے ایک طویل العمر شخص Methuselah کے نام پر رکھا گیا، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 969 سال زندہ رہے۔ ایک زندہ تاریخی گواہیماہرین کے مطابق Methuselah صرف ایک درخت نہیں بلکہ انسانی تاریخ کا زندہ گواہ ہے۔یہ درخت اس دور سے موجود ہے جب انسانی تہذیبیں ابتدائی مراحل میں تھیں، اور آج بھی یہ زمین کی کہانی سنانے کے لیے موجود ہے۔
![]()