
برنس گارڈن کراچی ہفتہ کے روز رنگوں، موسیقی، نعروں اور دھمال سے گونج اٹھا جب خواجہ سرا کمیونٹی نے “ہیجڑا فیسٹول 2025” منایا۔ فیسٹول میں شرکت کرنے والے خواجہ سراؤں نے اپنے منفرد انداز سے سماج کو واضح پیغام دیا کہ “ہم بھی اسی زمین کے وارث ہیں، ہمیں نظرانداز نہ کیا جائے!”رنگ برنگے لباس، موسیقی کی تھاپ، اور دھمال نے فیسٹول کو ایک نئے رنگ میں رنگ دیا۔ ریلی برنس گارڈن سے شروع ہوئی جو جوش و جذبے کے نعروں کے ساتھ پنڈال میں اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے “شناخت دو، عزت دو، روزگار دو” کے نعرے لگاتے ہوئے سماج سے برابری کے سلوک کا مطالبہ کیا۔خواجہ سرا رہنما کامی چوہدری نے جذباتی انداز میں کہا،> “ہم اسی معاشرے کا حصہ ہیں، مگر آج بھی ہمیں اپنی پہچان کے لیے لڑنا پڑتا ہے۔ ہمیں عزت، شناخت اور روزگار چاہیے، بھیک نہیں!”فیسٹول کا تیسرا ایڈیشن اس بار ماحولیات کے تحفظ سے منسوب تھا۔ کامی چوہدری اور ڈاکٹر سارہ گِل نے کہا کہ خواجہ سرا کمیونٹی بھی ماحولیاتی تباہ کاریوں سے متاثر ہے، اس لیے وہ اپنی شناخت اور زمین دونوں کی حفاظت کے لیے آواز اٹھا رہی ہے۔تقریب کے اختتام پر شرکاء نے رقص و موسیقی کے ساتھ ایک پرجوش قرارداد منظور کی، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ خواجہ سرا کمیونٹی کو برابر کے شہری حقوق، تعلیم، روزگار اور تحفظ فراہم کیا جائے۔برنس گارڈن کا فضا طویل عرصے بعد اس قدر رنگین اور پرجوش نظر آئی، جیسے کراچی نے ایک نئی شناخت کو دل سے قبول کر لیا ہو۔
![]()